اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - کھڑکنا کا حاصل مصدر، تراکیب میں مستعمل۔
نہیں گلشن میں پتے کا بھی کھڑکا ذرا شاخیں ہلا طائر کو پھڑکا
( ١٩١١ء، کلیات اسماعیل، ٥٠ )
٢ - کھڑکنے کی آواز، کھٹکا۔
ہر قدم پر ڈر اسے کھڑکے سے چونکتا تھا اور وہ جھجکتا تھا
( ١٩٠٠ء، بہارستان، ٥٨٧ )
٣ - بانس کا جھوجرا ٹکڑا یا ٹین کا خالی ڈبہ، جس کو درخت میں لٹکا دیتے ہیں، اور اسے ہلا کر پرندوں کو اڑاتے ہیں، کھٹکا۔ (ماخوذ : نوراللغات)
٤ - میدان جنگ میں یا بادشاہ اور امرا کی سواری کے آگے گایا جانے والا خاص گیت، کڑکا۔
"کڑکیت کھڑ کا کہنے لگے اور مضبوطوں کو امنگ لڑنے کی آنے لگی۔"
( ١٨٠١ء، مادھونل اور کام کندلا، ٨٠ )