مذاکرہ

( مُذاکَرَہ )
{ مُذا + کَرَہ }
( عربی )

تفصیلات


ذکر  مُذاکَرَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٩٦ء کو "تجلیات عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : مُذاکَرے [مُذ + کَرے]
جمع   : مُذاکَرے [مُذا + کَرے]
جمع غیر ندائی   : مُذاکَروں [مُذا + کَروں (و مجہول)]
١ - کسی مسلے یا معاملے پر آپس میں بات چیت یا بحث کرنا، کسی امر پر باہمی گفتگو، مباحثہ۔
"آل انڈیا پیمانے کے ادبی اجتماعات، کانفرنسیں، مذاکرے اور مشاعرے انہیں کے دم قدم منعقد ہوئے۔"      ( ١٩٩١ء، نگار، کراچی، فروری، ٥ )