مبادا

( مَبادا )
{ مَبا + دا }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - خدا نہ کرے، خدانخواستہ، دور یار؛ ایسا نہ ہو۔
"جس خیال خام میں تو مبتلا ہے . ذہن سے نکال دے۔ مبادا بادشاہ کو اس کی خبر ہو جائے۔"      ( ١٩٩٤ء، صحیفہ، لاہور، اپریل، جون، ٣٧ )
٢ - کبھی، کہیں، اتفاقاً۔ (جامع اللغات؛ علمی اردو لغت)۔