غزالی

( غَزالی )
{ غَزا + لی }
( عربی )

تفصیلات


غزل  غَزالی

عربی زبان سے مشتق اسم 'غزال' کے آخر پر 'ی' لاحقہ نسبت لگانے سے بنا۔ اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٩٣٥ء کو "بال جبریل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم علم ( مذکر - واحد )
١ - منسوب بہ غزال جو طوس کے علاقے میں ایک قریہ ہے ممتاز عالم اور مفکر حجۃ الاسلام امام ابو حامد محمد غزالی جن کی تصنیفات میں "احیاء العلوم" شامل ہے اسی قریہ پیدا ہونے کی وجہ سے غزالی کہلاتے۔
 عطار ہو رومی ہو رازی ہو غزالی ہو کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہِ سحر گاہی      ( ١٩٣٥ء، بالِ جبریل، ٨٣ )