عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق کلمہ ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم اور شاذ بطور حرف استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - (لفظاً) لوٹنا یا رجوع ہونا، (اصطلاحاً) گزشتہ گناہوں یا غلطیوں پر ندامت اور آءندہ اس قسم کی برائی یا گناہ نہ کرنے کا اقرار، کسی قول یا فعل (عموماً برا) سے باز رہنے کا عہد۔
توبہ ہو کہ بدگماں میں نے کی خطا ضرور بھول چوک ہو تو ہو ہیں وہ باوفا ضرور
( ١٩٢٥ء، شوق قدوائی، عالم خیال ٧ )
٢ - (ندامت کے ساتھ) طلب مغفرت، عفو خواہی، استغفار۔
"عبادت بغیر توبہ کے صحیح نہیں کیونکہ خدائے تعالٰی نے توبہ کو عبادت پر مقدم کیا ہے۔"
( ١٩٢٤، تذکرۃ الاولیا (ترجمہ)، ١٨ )