مبین

( مُبِین )
{ مُبِین }
( عربی )

تفصیلات


بین  بَیَّن  مُبِین

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٥٩ء کو "میراں جی حق نما، نورنین" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - روشن، صاف، صریح، ظاہر، آشکارا۔
 مشعل دین مبیں ہو مرہم قلب حزیں ہو      ( ١٩٩٣ء، زمزمۂ درود، ٣٤ )
٢ - اللہ تعالٰی کا ایک اسم صفاتی۔
 یا جلیل و جمیل یا خالق یا مبین و مجیر یا حافظ      ( ١٩٠١ء، الف لیلہ سرشار، ١٠٤٢ )
٣ - سورۂ یٰسین کی ہر وہ آیت جس میں لفظ مبین استعمال ہوا ہے۔
 بچپن کی موت کا ہے پسینہ جبین کا یٰسین کا ہے خاتمہ دو اک مبین کا      ( ١٨٧٥ء، دبیر، دفتر ماتم، ١٢٢:١ )
  • distinct
  • clear
  • manifest