بادہ کش

( بادَہ کَش )
{ با + دَہ + کَش }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'بادہ' کے ساتھ مصدر کشیدان سے مشتق صیغۂ امر 'کَش' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے 'بادہ کش' مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٧٤ء میں انیس کے مراثی میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - شراب نوش، شرابی۔
 سوچتے ہیں بادہ کش بیٹھے ہوئے عذر گناہ دیکھ لینا اب نہ ہو گا ان سے توبہ کا نبا      ( ١٩٣٢ء، نقوش مانی، ٤٣ )