صفت ذاتی ( واحد )
١ - جس پر جن یا آسیب وغیرہ کا سایہ ہو۔
"میں نے کہا کہ میں جن بھی ہوں اور اور مجنون بھی۔"
( ١٩٨٩٧، ریگ رواں، ٢١ )
٢ - جس کو جنون ہو، دیوانہ، پاگل، خبطی، سودائی۔
"جلدی کی بھی ایک ہی کہی میاں مجنوں جانتے ہو رات کے تین بجنے والے ہیں، تھوڑی دیر میں آپ کے والد صاحب تہجد کے لیے اٹھنے ہیں۔"
( ١٩٨٦ء، بیلے کی کلیاں، ٥٦ )
٣ - جنونی، متشدد (اسٹین گاس، پلیٹس)۔
٤ - (عرب کی پرانی کہانیوں میں) قیس عامری کا لقب جو لیلٰی کا عاشق کی دیوانگی کے باعث اس نام سے مشہور ہوا۔
لیلائے وزارت کی ادا دیکھ کر شہباز مجنونِ سیاست کا یہ انداز تو دیکھ
( ١٩٨٢ء، ط ظ، ٣٨ )
٥ - عاشق، شیدا، والہ و فریفتہ، دل دادہ۔
"کون سا اس عورت کے پیچھے وہ مجنوں ہو گیا تھا۔"
( ١٩٨٩ء، خوشبو کے جریرے، ١١٣ )
٦ - [ مجازا ] کسی مقصد یا کام کے لیے خود کو پورے طور پر وقف کر دینے والا، کسی کام میں مستغرق۔
"وہ مغل شہزادوں کو سیاست کی الجنھوں میں مجنوں دیکھ سکتا ہے۔"
( ١٩٢٢ء، انار کلی، ٤٠ )
٧ - ایک قسم کا بید، ایک درخت کا نام جس کی شاخیں جھکی ہوئی ہوتی ہیں، بید مجنوں۔
جس گلستان میں ہوا میرے جنوں کی چل جائے بید کی طرح ہر اک نخل ہو جنوں پیدا
( ١٨٧٠ء، دیوان اسیر، ٤٦:٣ )