افلاک

( اَفْلاک )
{ اَف + لاک }
( عربی )

تفصیلات


فلک  فَلَک  اَفْلاک

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - جمع )
واحد   : فَلَک [فَلَک]
١ - (متعدد) آسمان، آکاش۔
 ایسی کوئی دنیا نہیں افلاک کے نیچے بے معرکہ ہاتھ آئے جہاں تخت جم و کے      ( ١٩٣٦ء، ضرب کلیم، ١٢٦ )
  • سَماوات آسْمان