صفت ذاتی
١ - خاندانی، شریف، اچھے نسب والا۔
"آپ اصیل اور رذیل میں دیکھ کو کیا تفاوت ہے۔"
( ١٩٠١ء، راقم، عقد ثریا، ٣٤ )
٢ - [ مجازا ] آزاد جو غلام یا کنیز نہ ہو۔
"اس نے کہا کہ چار اصیل عورتوں سے زیادہ نکاح نہیں ہو سکتا۔"
( ١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٤ : ٤٥٥ )
٣ - اچھی نسل کا جانور، خصوصاً گھوڑا۔
"میرے ساتھ اصیل اونٹ تھے۔"
( ١٩٤٢ء، الف لیلہ و لیلہ، ٤١٣:٣ )
٤ - عمدہ فولاد یا لوہے کی بنی ہوئی تلوار جس کی کاٹ اچھی ہو اور جو حسب منشا کستی ہو۔
شاہزادوں کو پسند آئے جلیل ایسی ہے نوک قبضے سے ملا لیجیے اصیل ایسی ہے
( ١٩١١ء، برجیس، مرثیہ (ق)، ٣٧ )
٥ - اصلی، کھرا، اعلیٰ قسم کا۔
"یہ تیسرے درجے کی اصیل دھات ہے۔"
( ١٨٩٤ء، اردو کی تیسری کتاب، اسماعیل، ٦٨ )
٦ - [ کبوتر بازی ] یک رنگ کبوتر جس میں دوسرے رنگ کے پر نہ ہوں (ایسا کبوتر عموماً نیلا ہوتا ہے جسے کابلی کہتے ہیں)۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 127:8)
٧ - [ فقہ ] وہ شخص جس کی کفالت یا ضمانت کی جائے۔
"اصیل یعنی مکفول عنہ کو صلاحیت حضور کی جاتی رہی تو کفیل پر سے احضار جاتا رہا۔"
( ١٨٦٧ء، نورالہدایہ (ترجمہ)، ٥١:٣ )
٨ - وہ شخص جو بغیر وکیل کے اپنا نکاح کرے۔
"جو شخص اپنے ساتھ نکاح کرے وہ شرع میں اصیل کہلاتا ہے اور جو کسی دوسرے کا نکاح کرا دے - وہ وکیل کہلاتا ہے۔"
( ١٨٢٧ء، نورالہدایہ (ترجمہ)، ٢٢:٢ )