ارزاق

( اَرْزاق )
{ اَر + زاق }
( عربی )

تفصیلات


رزق  اَرْزاق

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم مصدر 'رزق' کی عربی جمع ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨١٨ء کو "کلیاتِ انشا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد   : رِزْق [رِزْق]
١ - غذائیں، روزیاں، کھانے پینے کی چیزیں۔
 وہ کون ساقی تسنیم قاسم ارزاق وصی احمد مرسل سخی دریا دل      ( ١٩٣٥ء، عزیز لکھنوی، صحیفۂ ولا، ١١٧ )
  • riches
  • possessions.