تبادل

( تَبادُل )
{ تَبا + دُل }
( عربی )

تفصیلات


بدل  تَبادُل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم اردو میں من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٣ء کو "بست سالہ عہد حکومت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - باہم تبادلہ، ایک کو دوسرے بے بدلنے کا عمل، بدلاؤ۔
"اس طرح کا مدرسہ تبادل خیالات. مرکز بن جاتا ہے۔"      ( ١٩٣٥ء، "اصول تعلیم" ١١٤ )
٢ - [ نفسیات ]  ایک دوسرے سے جوابی میل رکھنے کا عمل، انگریزی: Receprocity
"کانٹ کا مقولہ تبادل ہمارے لیے قطعی ہے"      ( ١٩٣١ء، "نفسیاتی اصول" ٥٩ )