فعل متعدی
١ - گرم کرنا، جلانا، (مجازاً) تکلیف پہنچانا۔
گرمی نے زمین کو تپایا بھانے لگا ہر کسی کو سایہ
( ١٩١١ء، کلیات اسماعیل، ٦ )
٢ - تاو دینا، سونے چاندی وغیرہ کو آگ پر رکھ کر کھوٹا کھرا دیکھنا۔
تونے رکھے ہیں عشق کے درجے تو سمجھتا ہے حسن کے رتبے پہلے تاتا ہے پھر تپاتا ہے کار ساز قدیم کیا کہنا
( ١٩١١ء، نذر خدا، ٣٣ )
٣ - کسی دھات کو گرمی پہنچا کر پگھلانا تاکہ حسب منشا سامان بنا سکیں۔
"زیور یا (دوسرے) سامان (تیار کرنے) کے لیے لوگ آگ میں تپاتے (اور گلاتے) ہیں۔"
( ١٩٧٠ء، تاثرات، ٢٨٨ )
٤ - جلانا، تکلیف اٹھانا، رانج سہنا۔
خود کو تپایا پگھلایا کیا اس کو پانے خود کو گنوایا
( ١٩٤٤ء، دو نیم، ١٤٤ )
٥ - جانچنے یا خالص بنانے کے لیے کسی چیز کو آگ میں سرخ کرنا۔
پیوں نجات سمجھ کر جو عشق ساقی ہے دردو پڑھ کے تپاؤں پئے ثواب شراب
( ١٨٣٦ء، ریاض البحر، ٧٢ )
٦ - جانچنا، پرکھنا، آزمانا کسی چیز یا دھات (سونا وغیرہ) کو حسب قاعدہ سرخ کرکے خالص یا ملاوٹ وار ہونے کی جانچ کرنا۔
ہوسکہ رائج میں بھی شاید کچھ کھوٹ پر اس کو کسی نے یاں تپایا ہی نہیں
( ١٨٩٢ء، دیوان حالی، ١٣٩ )
٧ - ستانا، دل جلانا، کڑھانا، تڑپانا۔
جلایا ایسے ویسوں کو جھبی تو ناک میں دم ہے ہم ایسے خاکساروں کو تپاؤ تو دھواں کیوں ہو
( ١٩٥٧ء، یاس و یگانہ، گنجینہ، ٥٨ )
٨ - ترسانا، مایوس و بے قرار کرنا۔
لگی شہ کوں تل تل تپانے سکی کہ نیں دیتی ٹک ہات لانے سکی
( ١٦٠٩ء، قطب مشتری، ١٠٧ )
٩ - رنگ بدلنا بدلنا بدلانا۔
"دھوپ ہریا کے کندنی رنگ کو تپا کر گلابی بنا رہی تھی۔"
( ١٩٥٢ء، ہمارا گاؤں، ٧٥ )
١٠ - کانپنا، تھر تھرانا۔
"وہ کیا گائے ابھی بیماری سے اٹھا ہے صنعف سے آواز تپاتی ہے۔"
( ١٩٥٧ء، لغت کبیر )
١١ - غصہ ہونا۔
"ڈاکٹر امبید کر کچھ دیر تپاے مگر کچھ سیدھے ہو گئے۔"
( ١٩٣٥ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ٢٠، ٤٢:٤ )