امبر

( اَمْبَر )
{ اَم + بَر }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٦٥ء کو "علی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - آسمان: کرّۂ ہوا، فضا، بادل۔
 اے امبر کے چمکتے تارو اے گھر کے در اور دیوارو      ( ١٨٨٤ء، بیوہ کی مناجات، ١٤ )
٢ - لباس، چادر، غلاف، اوڑھنا (پلیٹس)، عموماً مرکبات میں مستعمل، جیسے: باگھمبر ( باگھ + امبر)، سویتا مبر (سویت + امبر)۔
"دگمبر مرکب ہے دگ اور امبر سے اور دگ سنسکرت میں سمت کو کہتے ہیں اور امبر چادر کو۔"      ( ١٨٦٨ء، رسوم ہند، ٢٢ )
٣ - عنبر، زعفران؛ ہونٹ، راجا کی پوشاک، دسواں نچھتر (پلیٹس)۔ (جامع اللغات، 370:1)