تجسیم

( تَجْسِیم )
{ تَج + سِیم }
( عربی )

تفصیلات


جسم  جِسْم  تَجْسِیم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں من و عن داخل ہے اور بطور اسم مستعمل ہے ١٨٤٧ء کو "تاریخ ابوالفدا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - صاحب جسم یا مجسم ہونے کی حالت و کیفیت، کسی مجرد شے کو جسمانی شکل و صورت دینا، خدا کے مجسم ہونے کا عقیدہ (جو مسلمانوں کے نزدیک صحیح نہیں)۔
"اس سے خدا کی تجسیم کا احتمال پیدا ہوتا ہے۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ١٥١:١ )
  • جِسْمِیَّت
  • جِسْمانِیَّت