ماہی[1]

( ماہی[1] )
{ ما + ہی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - مچھلی
"دریا مٹی شامل کرتا رہتا ہے . اور افزائش ماہی کے لیے مفید ہوتا ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، جدید عالمی معاشی جغرافیہ، ٣٢ )
٢ - زیر زمین وہ روایتی مچھلی جس کی نسبت خیال تھا کہ اس کی پست پر ایک گائے اور اس گائے کے سینگ پر زمین قائم ہے۔
 ان کی تو چشم غور میں ماہی سے تابہ ماہ ہے جلوہ گر اسی کی جلالت کی بارگاہ      ( ١٩٢٣ء، فروغِ ہستی، ٦٦ )
٣ - [ ہیئت ]  بارہ برجوں میں ایک برج کا نام جسے مچھلی کا ہمشکل خیال کیا جاتا ہے۔ حوت (نوراللغات؛ جامع اللغات)۔
٤ - [ ٹھگی ]  کسی، کدال۔
"ٹھگوں میں کسی کی قسم بہت اہم سمجھی جاتی ہے، ماہی بھی کہتے ہیں۔"      ( ١٩٤٤ء، اصطلاحات پیشہ وراں، ٢٠٥:٨ )