فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دستاویز' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٥٦ء کو "آشفتہ بیانی میری" میں مستعمل ملتا ہے۔
"پر ان کا (شاہ نذیر غازی پوری مرحوم) مطالعہ اتنا گہرا تھا کہ گفتگو کرنے میں بے اختیار تاریخی اور دستاویزی حوالے دیتے جاتے، طالب علموں پر بڑے مہربان تھے۔"
( ١٩٥٦ء، آشفتہ بیانی میری، ٢٣ )