قصیدہ خوانی

( قَصِیدَہ خوانی )
{ قَصی + دَہ خا (و معدولہ) + نی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قصیدہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'خواندن' سے مشتق صیغہ امر 'خوان' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٤٠ء میں "ساغر محبت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - قصیدہ پڑھنا؛ مجازاً تعریف و توصیف کرنا۔
"کیا وہ . مردہ نظام کی قصیدہ خوانی کرتا ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، نفسیاتی تنقید، ٣١١ )
  • مَدَح خوانی
  • ثَنا گَری