اضعف

( اَضْعَف )
{ اَض + عَف }
( عربی )

تفصیلات


ضعف  ضَعِیْف  اَضْعَف

عربی زبان سے اسم مشتق ہے ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل 'ضعیف' سے اسم تفضیل ہے۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٥١ء کو "ترجمۂ عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - بہت ضعیف، بوڑھا، بہت ناتوان۔
"یہ تفاوت مثل اس تفاوت کے ہے جو نور اشد اور نور اضعف میں ہوتا ہے۔"      ( ١٩٢٥ء، حکمۃ الاشراق، ١٧٩ )
٢ - [ حدیث ]  وہ قول یا روایت جو نامعتبر اور دلائل شرعی کی رو سے غیر مستحکم ہو۔
"روایت کیا ہے اس کو-ابومنصور دیلمی نے مستند الفردوس میں بسند اضعف اور یہ حدیث منکر ہے۔"      ( ١٨٩٦ء، رسالۂ تحفۃ السعادت، ٧٥ )