جان گداز

( جان گُداز )
{ جان + گُداز }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'جان' کے ساتھ فارسی مصدر 'گداختن' سے مشتق صیغہ امر 'گداز' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٧٣٩ء "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : جان گُدازوں [جان + گُدا + زوں (و مجہول)]
١ - جان گھلانے والا؛ مارنے والا؛ جان لینے والا، دکھ دینے والا، رقت آور؛ پرسوز، درد بھرا۔
 غلغہ ہے مچا ہوا فرش سے بام عرش تک مسلم دل فگار کے نالہ جاں گداز کا      ( ١٩٢٠ء، بہارستان، ٦٢٩ )
٢ - کمزور کرنے والا؛ مضر، زیاں کار۔ (جامع اللغات)
  • اَذِیَّت ناک
  • جاں کاہ