لٹیرا

( لُٹیرا )
{ لُٹے + را }
( پراکرت )

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٤٨ء کو "تاریخ ممالک چین" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : لُٹیرے [لُٹے + رے]
جمع   : لُٹیرے [لُٹے + رے]
جمع ندائی   : لُٹیرو [لُٹے رو (و مجہول)]
جمع غیر ندائی   : لُٹیروں [لُٹے + روں (و مجہول)]
١ - لُوٹ لینے والا، رہزن، چور، (دھوکے سے) دوسرے ے مال پر قبضہ کرنے والا۔
 خونخوار لٹیروں سے ہو آزاد یہ دھرتی اس دیس میں اللہ کرے آئے مساوات      ( ١٩٨٩ء، اس شہر خرابی میں، ٥٩ )
  • a plundered
  • freebooter
  • robber
  • highway man;  a seindler
  • cheat;  a squanderer
  • spendthrift
  • prodigal.