جہاں نما

( جَہاں نُما )
{ جَہاں + نُما }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'جہاں' کے ساتھ فارسی مصدر 'نمودن' سے مشتق صیغہ امر 'نما' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم مستعمل ہے۔ ١٦١١ء میں "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - جس سے یا جس میں دنیا کے مناظر دکھائی دیں (اکثر آئینہ یا جام کے ساتھ مستعمل)؛ بلند مینار وغیرہ جس سے دور تک کا منظر دیکھا جا سکے۔
"آئینہ مرا جہاں نما ہے۔"      ( ١٨٦١ء، دیوان ناظم، ١٦١ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - خیمہ، خرگاہ۔
"ایک طرف بادشاہ کے جہاں نما کھڑے ہوئے۔"      ( ١٩٢٧ء، نور اللغات، ٤٥٨:٢ )
  • World exhibiting as a lofty tower