١ - باڑھ جھڑنا
ایک ساتھ کئی بندوقوں کا چلنا۔"جواب میں بندوقوں کی باڑھ جھڑنے لگی"
( ١٩١١ء، ظہیر، داستان غدر، ٧٩۔ )
اسلحہ کی دھار گر جانا وہ سخت جاں ہوں شاد کہ ہنگام کشتنی خنجر جو خنجرے پہ چلا باڑھ جھڑ گئی
( ١٨٧٨ء، سخن بے مثال، ١٣٨۔ )
٢ - باڑھ چلنا
"جب اس پر دوسری دفعہ باڑھ چلی تو کئی جگہ زخمی ہوا اور مر گیا"
( ١٩١٢ء، فغان ایران، ١٨٢ )
٣ - باڑھ دلانا
اشتعال دینا، بڑھاوا دینا۔ دریا کو وہ سفاک اگر باڑھ دلائے بن جائیں اسی دن سپر و تیغ بھنور موج
( ١٨٦٧ء، رشک، دیوان (قلمی نسخہ)، ٤٧۔ )
٤ - باڑھ دینا
اشتعال دینا، اکسانا، کسی کام پر آمادہ کرنا۔ آخر اے خنجر قاتل ترے منھ پر لایا باڑھ دے دے کے مرا شوق شہادت مجھ کو
( ١٩١٥ء، جان سخن، ١٠٦ )
آہنی ہتھیار کو تیز کرنا۔"تیروں پر باڑھ دی جاتی تھی"
( ١٨٩٨ء، ایام عرب (شرر) ١٢٧:١ )
٥ - باڑھ رکھنا
ہتھیار کی دھار کو تیز کرنا۔"میں اوزاروں پر باڑھ رکھ رہا تھا کہ باہر سے کسی نے میرا نام لے کے آواز دی"
( ١٩٣٥ء، اودھ پنچ، لکھنءو، ٦:١٢،٢٠ )
٦ - باڑھ کے آگے رکھ لینا
تلوار کا نشانہ بنا دینا"حبشی فوج بھاگ نکلی جسے ایرانیوں نے تلوار کی باڑھ کے آگے رکھ لیا اور کشتوں کے پشتے لگا دیے"
( ١٩٢٦، غلبۂ روم، ٢٤۔ )
٧ - باڑھ ماری جانا
بڑھوتری یا نشوونما رک جانا، ترقی نہ ہونا۔"انگریزی الفاظ کی بھرتی سے ہماری زبان کی باڑھ ماری جائے گی"
( ١٩٤٣ء، مقالات گارساں دتاسی (ترجمہ)، ١٦١:٢ )
٨ - باڑھ مڑنا
اسلحہ کی دھار ٹیڑھی ہو جانا، دھار کا پھر جانا۔ (نوراللغات، ٥٣:١) ڈرتا ہوں دم ذبح کہیں باڑھ نہ مڑ جائے جلاد کو میری مجھے خنجر کی پڑی ہے
( ١٨٧٠ء، دیوان اسیر، ٣٧٥:٣ )
٩ - باڑھ اترنا
ہتھیار کا کند ہو جانا۔ (نوراللغات، ٥٣٢:١)
١٠ - باڑھ آنا
(ندی یا دریا میں) طغیانی پیدا ہونا، سیلاب آنا۔"یہ کسی کو معلوم نہ تھا. کہ ندی میں بھی باڑھ آ گئی ہو گی"
( ١٩٦١ء، برف کے پھول، ١٢٠۔ )
١١ - باڑھ بتانا
[ حیاتیات ] تلوار وغیرہ کی دھار کی طرف اشارہ کرنا، دھار دکھانا، اسلحہ کو اس انداز سے حرکت دینا کہ حریف یہ سمجھے کہ دھار چلانے کا ارادہ ہے۔"دریا پاءوں آگے بڑھا کے ایک ساتھ دائیں باڑھ بتاتا ہوا ہاتھوں کو علم کر کے پھر ایک ساتھ جھکائی دے کے دونوں طرف سیدھا کاٹ مارے"
( ١٩٢٥ء، فن تیغ زنی، ١٩ )
١٢ - باڑھ پر آنا
نمو یا بڑھوتری ہونا قدان کا باڑھ پر آتے ہی ہو گئی آفت نگاہ ناز نے اعلان قتل عام کیا
( ١٩٢٦ء، فغان آرزو، ٤١۔ )
(ندی یا دریا) طغیانی کے باعث چڑھ جانا۔ ہماری اشکباری سے یہ دریا باڑھ پر آیا گلا موت فلک کا کٹ گیا تیغ تلاطم سے
( ١٨٣٦ء، ریاض البحر، ٢٠٨ )
سان پر چڑھنا، دھار رکھی جانا۔ زخم سر عشق کی خیرات میں پا جائیں گے سب باڑھ پر اب کی اگر تیشۂ فرہاد آیا
( ١٨٧٣ء، کلیات منیر، ٢٢٩:٣ )
١٣ - باڑھ پر چڑھانا
دم میں لا کر اکسانا، فریب دے کر قابو میں لانا۔"(یہ) اسلام میں کس قدر رخنہ اندازی. اور جاہل معتقدوں کو کسی درجہ باڑھ پر چڑھانا ہے"
( ١٩٢٨ء، حیرت، مضامین، ٣٦٠۔ )
اسلحہ کی دھار تیز کرنا۔ (نوراللغات، ٥٣٢:١)
١٤ - باڑھ پر (دَھرنا / رکھنا)
بَھّرے دینا، خوشامد کر کے یا دم دے کر کسی کام کے لیے آمادہ کرنا۔"میاں سے الگ ہوئی تو خوشامد خوروں نے باڑھ پر رکھ لیا"
( ١٩١٠ء، لڑکیوں کی انشاء، ٥٩ )
نشانہ بنانا، اسلحہ سے کاٹ ڈالنا۔"پیادے لے کر چڑھ دوڑا، آتے ہی. تلواروں کی باڑھ پر دھر لیا"
( ١٨٥٩ء، سروش سخن، ٨٧۔ )
١٥ - باڑھ پر ہونا
طغیانی پر آنا ناصح تو ادھر بیٹھ ادھر اشک کا ہے دور دریا ہے مرا باڑھ پہ ساحل نہ بچے گا
( ١٨٥٨ء، کلیات تراب، ٤٤۔ )