کشت

( کُشْت )
{ کُشت }
( فارسی )

تفصیلات


کُشْتَن  کُشْت

فارسی زبان میں 'کُشتن' مصدر سے مشتق صیغہ ماضی مطلق ہے جو اردو میں اپنے ماخذ معانی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧٤١ء کو "دیوانِ شاکر ناجی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - قتل، خونریزی، مار دھاڑ۔
 ہر صدائے آفریں پر خشمگیں ہوتے رہو خنجر بیداد سے تم کو روا ہے کشت داد      ( ١٩٥٨ء، حیدر دہلوی، صبحِ الہام، ٨٥ )