ترقیم

( تَرْقِیم )
{ تَر + قِیم }
( عربی )

تفصیلات


رقم  رَقْم  تَرْقِیم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٥٥ء میں "پھول بن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - تحریر، نگارش، لکھائی۔
"اپنے ہی قلم سے ایک دیباچے کی ترقیم کا خیال پیدا ہوا۔"      ( ١٩٤١ء، صبح بہار، ٤ )
٢ - مرقومہ نشان یا علامت، آواز یا اعداد وغیرہ کو ظاہر کرنے والی مرقومہ علامت، لکھائی کا ڈھنگ۔
"حاصل ضرب کی ایک اور قسم ہے جس کو سستی تحلیل میں تسلیم کیا جاتا ہے اور اس کے لئے ایک خاص ترقیم اختیار کی جاتی ہے۔"١٩٤٥ء، سکونیات، ٢٣٦