متغیر

( مُتَغَیِّر )
{ مُتَغَی + یِر }
( عربی )

تفصیلات


غیر  مُتَغَیِّر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٤٧ء کو "تاریخ ابوالفدا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - ایک حالت سے دوسری حالت اختیار کرنے والا، بدل جانے والا، تبدیل ہونے والا۔
"ایک نظام تعلیم کو انسانوں کی متغیر ضروریات کے مطابق خود کو ڈھالنا چاہیے۔"      ( ١٩٨٣ء، کوریا کہانی، ٢١٧ )
٢ - بے ثبات، غیر مستقل، (ریاضی) مقدار جس کی یمت متعین نہ ہو بلکہ بدلتی رہے۔
"ایک جزئی تفرقی مساوات کو بعض خاص مستقلوں اور متغیروں کی رقوم میں حل کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔"      ( ١٩٤٤ء، تفرقی مساواتیں، ٢ )
٣ - [ مجازا ]  مکدر، ناراض۔
"حضرت خواجہ کو اس بے ادبی سے جو اس سے ظہور میں آئی بڑی غیرت آئی اور نہایت متغیر ہوئے۔"      ( ١٨٩٣ء، ترجمہ رشحات (اردو)، ٥٧ )
  • مُبَدِل