متجسس

( مُتَجَسِّس )
{ مُتَجَس + سِس }
( عربی )

تفصیلات


جسس  مُتَجَسِّس

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٥ء کو "دیوانِ نسیم دہلوی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - تجسس رکھنے والا، جستجو کرنے والا، ڈھونڈنے والا، کسی چیز کو پانے کی کوشش کرنے والا، جویا، تلاش کرنے والا۔
"مضطرب اور متجسس دل و دماغ کی کرب انگیز کیفیت جھلکیاں لیتی ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، منٹو نوری نہ ناری، ١١٣ )
٢ - ٹوہ لینے والا، جاسوس۔
"یہ دوسروں کے عیب کا متجسس ہے۔"      ( ١٩٩٥ء، نگار، کراچی، اپریل، ٢٤ )