کھوجی

( کھوجی )
{ کھو (و مجہول) + جی }
( سنسکرت )

تفصیلات


کھج  کھوج  کھوجی

سنسکرت سے ماخوذ اسم 'کھوج' کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت 'ی' بطور لاحقہ نسبت و فاعلی بڑھانے سے 'کھوجی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٤٧ء کو "تاریخِ ابو الفدا (ترجمہ)" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع ندائی   : کھو جِیو [کھو (و مجہول) + جِیو (و مجہول)]
جمع غیر ندائی   : کھوجِیوں [کھو (و مجہول) + جِیوں (و مجہول)]
١ - کھوج نکالنے والا، سراغ لگانے والا، سراغ رساں، پاؤں کے نشانات سے سراغ لگانے والا۔
"فکر نہ کرو قائم پور سے میں نے فدایا کھوجی کو بلاوا بھیج دیا ہے"      ( ١٩٨٦ء، سہ حدہ، ٤٩ )