متاخر

( مُتَاخِّر )
{ مُتَاخ + خِر }
( عربی )

تفصیلات


اخر  تاخِیر  مُتَاخِّر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٥ء کو "دستانِ ریاضی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - پیچھے آنے والا، بعد کا، آخر کے زمانے کا۔
"ایسی صورت میں یہ شبہ گزرتا ہے کہ متاخر نے متقدم کا مضمون چرا لیا ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ٥١ )
٢ - مدت ملازمت کے لحاظ سے کمتر، جُونیر۔
"٩١۔٦۔١ سے اپنی تنخواہ کے تعین کے بعد اپنے متاخر. سے کم تنخواہ لے گا۔"      ( ١٩٩٣ء، اردو نامہ، لاہور، مئی، ٣٨ )