مایہ دار

( مایَہ دار )
{ ما + یَہ + دار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'مایہ' کے بعد فارسی مصدر 'داشتن' سے صیغۂ امر 'دار' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٥ء کو "قصہ بے نظیر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع غیر ندائی   : مایَہ داروں [ما + یَہ + دا + روں (و مجہول)]
١ - بہت مال و دولت والا، دولت مند، مال دار، سرمایہ رکھنے والا، جو مالا مال ہو، ثمردار۔
"قدیم مصری ادب حیرت انگیز طور پر بڑا مایہ دار تھا۔"      ( ١٩٩٧ء، قومی زبان، کراچی، جون، ٤٧ )
  • صاحبِ دَولَت