مآب

( مآب )
{ ماب (ا بشکل مد) }
( عربی )

تفصیلات


اوب  مآب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ جگہ جہاں انسان یا کوئی چیز لوٹ کر جائے، واپسی کی جگہ، جائے باز گشت، مرجع، ٹھکانا۔
 وہی حاصل طلب و دعا وہی غایت سر مدعا وہی ہر مآب و مآل ہے وہ خدا ہے جل جلالہ      ( ١٩٣٢ء، بے نظیر، کلام بے نظیر، ١٥٢ )
٢ - تراکیب میں بطور جزو دوم مستعمل، بمعنی والا، ذوی وغیرہ، جیسے : عزت مآب، رسالت مآب، امارت مآب، مشیخت مآب وغیرہ۔
 کاش اردو ہی میں ہو سارے دفاتر کا حساب کاش تقریریں کریں ارو میں سب عزت مآب      ( ١٩٨٥ء، شوخئی تحریر، ١٣٤ )