مداخل

( مَداخِل )
{ مَدا + خِل }
( عربی )

تفصیلات


دخل  مَدْخَل  مَداخِل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'اسم' ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٣٧ء کو"بستان حکمت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
واحد   : مَدخَل [مَد + خَل]
١ - آمدنی، محاصل، حاصلات خراج۔
 مداخل میں گو پھاند لیں کھائیاں مصارف کی حد تک بڑے کائیاں
٢ - لباس وغیرہ پر کیا ہوا طلائی کام جو اکثر آستینوں اور مونڈھوں پر خوشنمائی کے واسطے ٹانک دیتے ہیں، زین کے گوشوں وغیرہ پر بھی اس قسم کا کام بنایا جاتا ہے۔
"درمیان میں کار چوبی بنت اور پشت پر کارچوبی مداخل ٹکے تھے۔"      ( ١٩٦٤ء، نور مشرق، ٥٣ )