اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - کوئی نشہ آور یا کیف آور مشروب، شراب، بادہ، مدرا، دارو، صہبا، مے، مل، بنت العنب۔
"اس پورے شعر سے انہیں اس قدر علم ہوا کہ شراب کو ہندی زبان میں "مد" کہتے ہیں۔"
( ١٩٢٦ء، مقالات محمود شیرانی، ١٢٩:٨ )
٢ - نشہ، سکر، مستی، مدہوشی، خمار، سرشاری، بدمستی، کیف، متوالاپن۔
کہیں ستار کہیں ڈھولکی بجائے ہیں غرور غفلت و خوبی کے مد میں ہیں سرشار
( ١٧٨٢ء، ماتم (دو نایاب بیاضیں)، ٢٥ )
٣ - خوشی، آنند، فرحت، انبساط۔ (ماخوذ : فرہنگ آصفیہ) جامع اللغات)
٤ - ہاتھی کی کنپٹی یا گالوں سے رسنے والی رطوبت جو مستی کی حالت میں بہتی ہے۔
"ہاتھی جب مست ہوتا ہے تو اس کے دماغ سے ایک قسم کی رطوبت خارج ہوتی ہے جس کو مد کہتے ہیں۔"
( ١٩٧٥ء، پدماوت ایک تفصیلی جائزہ (اردو جنوری تا مارچ)، ١٥٣ )
٥ - خواہش نفسانی، شہوت، جوش، جذبہ، ولولہ، شدت۔ (فرہنگ آصفیہ؛ جامع اللغات)
٦ - منی، نطفہ۔ (فرہنگ آصفیہ؛ جامع اللغات)
٧ - وہ رطوبت جو درختوں سے رستی ہے۔
"اس کے لیے، اس کی چھال، اس کا پھل، اس کا پھول، اس کا مد، بیسوں بیماریوں کی دوا ہے۔"
( ١٨٦٩ء، اردو کی پہلی کتاب، آزاد، ٥٤:٢ )
٨ - شہد، انگبیں۔ (ماخوذ : فرہنگ آصفیہ؛ جامع اللغات)
٩ - پانی جو مستی کی حالت میں پستانوں سے ٹپکے۔ (ماخوذ : جامع اللغات)
١٠ - گھمنڈ، غرور، کبر، غرہ، خودبینی، تکبر۔
"اپنے من میں دیکھو کپٹ اور چھل کیسا ناچ رہا ہے، مد اور موہ کیسا تھرک رہا ہے۔"
( ١٩١٦ء، بازار حسن، ١٨٩ )
١١ - دیوانگی، جنون، سودا، مالیخولیا۔ (ماخوذ : فرہنگ آصفیہ؛ جامع اللغات)
١٢ - سمندر، دریا، ندی، رود، جو۔ (ماخوذ : فرہنگ آصفیہ؛ جامع اللغات)
١٣ - کوئی خوبصورت جسم۔ (ماخوذ : جامع اللغات)
١٤ - محبوب (قدیم)۔
چھپی چوری کدہیں مد میں پکٹ پاتی جو ہوں کیں تج تو دیکھ تج مست ہو جیوں مہراپس میں اب ٹھمکتی ہوں
( ١٦١١ء، قلی قطب شاہ ک، ١٨٢:٢ )