آجر

( آجِر )
{ آ + جِر }
( عربی )

تفصیلات


اجر  اَجْر  آجِر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل ہے اور اردو میں بطور اسم صفت اور اسم مذکر بھی مستعمل ہے سب سے پہلے ١٩١٧ء میں "عالم المعیشت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع استثنائی   : آجِرِین [آ + جِرِین]
جمع غیر ندائی   : آجِروں [آ + جِروں]
١ - اجرت دینے والا، آقا، مزدور کی ضد۔
"آجر خواہ کتنی ہی اجرت دے بسر اوقات فراغت سے نہ ہو سکے گی۔"      ( ١٩١٧ء، علم المعیشت، ١١٣ )
٢ - [ قانون ]  سر خط یا پٹا لکھ دینے والا۔ (اردو قانونی ڈکشنری)
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : آجِرَہ [آ + جِرَہ]
جمع استثنائی   : آجِریْن [آ + جِرِین]
جمع غیر ندائی   : آجِروں [آ + جِروں]
١ - [ معاشیات ]  جو شخص ذاتی یا مستعار سرمایے سے کمپنی یا کارخانہ قائم کرے، مالک۔
"اس طرح ٹیکس کا اثر بالآخر یا تو آجر کے منافعہ پر پڑتا ہے یا اعلٰی قیمتوں کی شکل میں خریداروں پر عائد ہوتا ہے۔"      ( ١٩٣٧ء، اصول و طریق محصول، ١٢٦ )
  • اَجیر