رنگین بیانی

( رَنْگِین بَیانی )
{ رَن (ن مغنونہ) + گِین + بَیا + نی }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'رنگین' کے ساتھ عربی اسم 'بیان' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب 'رنگین بیانی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٠ء کو "اردو گلستان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : رَنْگِین بَیانِیاں [رَن (ن مغنونہ) + گِین + بَیا + نِیاں]
جمع غیر ندائی   : رَنْگِین بَیانِیوں [رَن (ن مغنونہ) + گِین + بَیا + نِیوں (و مجہول)]
١ - خوش بیانی، شیریں کلامی۔
"رنگین بیانی، لفاظی یا خطابت اس کی تلافی نہیں کر سکتی۔"      ( ١٩٨٦ء، اردو میں اصول تحقیق، ٢٦٦:١ )