ابر رحمت

( اَبْرِ رَحْمَت )
{ اَب + رے + رَح + مَت }

تفصیلات


مرکب اضافی ہے۔ فارسی زبان کے لفظ'ابر' کے ساتھ 'رَحْمت' لگایا گیا ہے جوکہ ثلاثی مجرد کے باب سے مصدر ہے۔ اردو میں ١٦١١ء کو سب سے پہلے قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - بروقت برسنے والا بادل، خوب برسنے والا بادل جس سے کھیتیاں سرسبز ہو جائیں۔
 ملک میں علم و ہنر وہ اس طرح برسا گئے ابر رحمت جس طرح کھیتی پر برسے ٹوٹ کر      ( ١٩٠٢ء، جذبات نادر، ٢٣٩:١ )
٢ - [ مجازا ]  اللہ تعالیٰ کا بے پایاں کرم، عنایت الٰہی
"ڈپی کمشنر سیتاپور اپنے اخلاقی اوصاف سے ڈپوٹیشن کے لیے - ابر رحمت تھے۔"