پا بجولاں

( پا بَجَولاں )
{ پا + بَجَو (و لین) + لاں }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'پا' کے ساتھ 'ب' بطور حرف جار لگا کر فارسی اسم زنجیر لگانے سے مرکب 'پابجولاں' اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٨٦ء کو"فرہنگ آصفیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - مقید، بیڑیاں پہنے ہوئے (مجازاً) چلنے سے معذور و مجبور۔
"اس نے فوج کے ایک دستے کو بلا کر حکم دیا کہ پانی کو پابجولاں حاضر کرو۔"      ( ١٩٣١ء، سیدہ کا لال، ١٦٣ )