پختہ کاری

( پُخْتَہ کاری )
{ پُخ + تَہ + کا + ری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی اسم 'پختہ' کے ساتھ فارسی لاحقہ فاعلی 'کار' کے آخر پر 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب 'پختہ کاری' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٧٣ء کو "انتخاب فغال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : پُخْتَہ کارِیاں [پُخ + تَہ + کا + رِیاں]
جمع غیر ندائی   : پُخْتَہ کارِیوں [پُخ + تَہ + کا + رِیوں (و مجہول)]
١ - پختہ کار کا اسم کیفیت۔
"تم اپنے نزدیک جو چاہو دور کی سوچو، پختہ کاری کرو۔"      ( ١٨٧٩ء، بوستان خیال، ٣٩٨:٦ )
  • آزْمُودَہ کاری