طلیق

( طَلِیق )
{ طَلِیق }
( عربی )

تفصیلات


طلق  طَلِیق

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٥ء کو "صحیفہ ولا" کے حوالے سے عزیز لکھنوی کے ہاں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - ہنس مکھ، تیز زبان، فصیح۔
 فصیحانِ عربی کے ہوش اوڑائے جس نے وہ خطبہ طلیقانِ عجم کی بند کر دی جس نے گویائی      ( ١٩٣٥ء، عزیز لکھنوی، صحیفہ ولا، ٨٨ )
٢ - آزاد، حر۔
"اول غلام اور پھر ایک طلیق کی حیثیت سے ٩٤ تک اپائرس کے شہر نکو پولس میں جہاں بالآخر اس نے سکونت اختیار کرلی تھی۔"      ( ١٩٥٩ء، مقدمہ تاریخ سائنس، ١، ٥٦١:٢ )