قرق

( قُرْق )
{ قُرْق }
( ترکی )

تفصیلات


ترکی زبان سے اردو میں داخل ہوا۔ ١٨٠٢ء کو "باغ و بہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - جرمانے، قرضے کی وصولیابی کے لیے کسی کے مال یا جائیداد کو نیلام کرنے کی غرض سے سرکاری تحویل میں لینا، ضبطی۔
"مکان کو کیوں قرق کر رکھا ہے"۔    ( ١٩٣٩ء، آئین اکبری(ترجمہ)، ٤٠٦:٢ )
٢ - جو شے حاکم کی ضبطی میں آ جائے اسے قرق کہتے ہیں۔
٣ - روک، بندش،۔ کسی امر یا شے کی ممانعت۔
"لو صاحب ہمارا اسباب، جائے اور ہمیں پر یہ قرق"۔      ( ١٩١٥ء، طرح دار لونڈی، سجاد حسین، ٥٩ )
  • An embargo;  the act of seizing
  • attacking;  seizure;  enclosure;  prohibition