بدھ[3]

( بُدْھ[3] )
{ بُدھ }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے اردو میں داخل ہوا اور بہت سے معانی میں مستعمل ہے۔ "شبد ساگر" میں ملتا ہے۔ اور ١٨٧٢ء میں "مراۃ الغیب" میں بھی استعمال ہوا۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - چہار شنبہ، منگل کے بعد اور جمعرات سے پہلے کا دن۔
 یہ مزید ان کی عنایت ہے کہ عاشق سے اب مل لیا کرتے ہیں بدھ کو بھی سنیچر کے سوا      ( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٨ )
٢ - وہ ستارہ جو سورج سے قریب ہے، عطارد، دبیر فلک، منشی گردوں (کہا جاتا ہے کہ علم کا تعلق اسی ستارے کی گردش سے ہے)
"اچھے نا برے پر بی بی جی نویں چندر ماں اچھے ہیں اور بدھ ساتویں پڑا ہے یہ بھی اچھا ہے"۔      ( ١٩٠١ء، راحت زمانی، ٤١ )
٣ - [ نجوم ]  نو گرہوں میں سے چوتھی گرہ۔(شبد ساگر، 3534:7)
٤ - پانچ کا عدد، پانچ۔
"بدھ آنہ بمعنی پانچ آنہ"      ( اصطلاحات پیشہ وراں، منیر لکھنوی، ٥٢ )
٥ - پنڈت، عالم۔(1884ء، پلیٹس)
٦ - دیوتا۔(شبد ساگر، 3534:7)
٧ - کتا۔(شبد ساگر، 3534:7)
٨ - چاند، قمر۔
 بدھ داہنے دکھ بناوے وہی بانویں ہوئے دکھ بڑھاوے      ( مشہود وہا )
٩ - نیک ستاروں کا قران، سعد ستاروں کے یکجا ہونے کی صورت حال۔(فرہنگ آصفیہ،1، 378)
  • Wednesday