ٹوٹکا

( ٹوٹْکا )
{ ٹوٹ (و مجہول) + کا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے اردو زبان میں داخل ہوا۔ اس لفظ 'تنترکہ' ہے۔ ١٦٨٣ء، میں "سہاگن نامہ" میں استعمال ہوا۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : ٹوٹْکے [ٹوٹ (و مجہول) + کے]
جمع   : ٹوٹْکے [ٹوٹ (و مجہول) + کے]
جمع غیر ندائی   : ٹوٹْکوں [ٹوٹ (و مجہول) + کوں (و مجہول)]
١ - جادو، ٹونا، جنتر منتر، وہ جتن جو کسی بیماری یا بری بات کے دفع کرنے یا کسی بات کے حاصل کرنے کے لیے کیا جائے۔
"کل اس جوگی کے درشن کیے اور بھبھوت لا کے کوئی ٹوٹکا کیا"۔      ( ١٩٠٠ء، خورشید بہو، ٨٥ )