کامران

( کامْران )
{ کام + ران }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں دو الفاظ 'کام' اور 'ران' کا مرکب ہے، 'ران'، 'راندن' مصدر سے اسم فاعل ہے جس کے معنی 'ہنکانا' ہوئے ہیں۔ اردو میں ایک ہی لفظ کے طور پر مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء کو حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - کامیاب، خوش نصیب، خوش قسمت۔
 پیغمبراں میں احمد مرسل کو دے شرف جو آپنا حبیب کہا کامران کیا     "مسلم یونیورسٹی علی گڑھ نے اس کو کامرانی سے ہم کنار کیا"۔ ( ١٦٧٨ء، کلیات، غواصی، ٣٣ )