مایا

( مایا )
{ ما + یا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - روشنی، جلوہ۔
"زندگی سے زبردستی چمٹی ہوئی اندھیرے کی مایا ہے"۔      ( ١٩٩٨ء، کہانی مجھے لگتی ہے، ١٦ )
٢ - عقل و دانش، قدرت۔ (بطور مذکر)
"اگر کسی میں بات سمجھنے کا مایا ہے تو حدیث میں الحق 'مُر' بھی آیا ہے۔      ( ١٦٣٥ء، سب رس، ٤٦ )
٣ - کرشمہ، قیامت، معجزہ۔
"جب کنس دیوتاؤں کو یوں ستانے لگا تب بشن نے اپنی آنکھوں سے ایک مایا اوپجائی سو ہاتھ باندھ سنمکھ آئی"۔      ( ١٨٠٣ء، پریم ساگر، ١٣ )
٤ - خدا کی قدرت۔
"اصل ذات خداوندی نام، روپ اور مایا سے بلند تر اور بے نیاز ہے"۔      ( ١٩٥٦ء، آگ کا دریا، ٧٤ )
٥ - فطرت، نیچر۔
"روح اور جسم، مایا اور دنیا وغیرہ . انھوں نے دوران کلام میں آزادی کے ساتھ بحث کی ہے"۔      ( ١٩١٣ء، اکسیر سخن، ١٥ )
٦ - جس کی کوئی حقیقت نہ ہو، دھوکا، فریب، سراب، وہم۔
"آپ چاہیں تو اسے مایا (دھوکا) کہہ لیجیے اور اسے تسلیم نہ کرنے کا بہانہ کیجیے"۔      ( ١٩٩٨ء، عبارت، حیدرآباد، جنوری تا جون، ٩٩ )
٧ - رحم، کرپا، مہربانی۔
 کیا دھوپ ہے کیا سایا ہے اللہ ہی اللہ کیا مہر ہے کیا مایا ہے اللہ ہی اللہ      ( ١٨٣٠ء، کلیات، نظیر، ٢، ٢١٨:٢ )
٨ - دھن، دولت، پونجی۔
"لوگ مایا کی کشش سے نجات حاصل نہ کر سکے"۔      ( ١٩٨٥ء، اردو ادب کی تحریکیں، ٥١ )
٩ - کائنات، دنیا (جو فانی اور غیر حقیقی سمجھی جاتی ہے)۔
"برہما نے جو کائنات تخلیق کی ہے اس کا نام ویدانت نے مایا رکھا ہے"۔      ( ١٩٦١ء، اردو زبان اور اسالیب، ١٣٧ )
١٠ - عجیب چیز، عجوبہ۔
١١ - روح، جان، آتما۔
"ان کے گیان کو ایی زندگی جاوید حاصل ہوئی کہ مایا کی موت اب تک نزدیک نہیں آتی اور نہ گیان کا مرض سناتا ہے"۔      ( ١٨٥٤ء، بھگت مال، ١١٧ )
١٢ - سامان، اسباب۔
١٣ - [ قدیم ]  بھید، راز
  • Extraordinary or supernatural power;  illusion;  delusion;  an illusionary image or apparition;  a mirage;  Philosophic illusion;  light;  compassion
  • feeling;  prosperity