صاف باطن

( صاف باطِن )
{ صاف + با + طِن }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صاف' کے ساتھ عربی اسم 'باطن' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٧ء کو "ماہنامہ اردو" کے حوالے سے ولی کے ہاں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - جس کے دل میں نفاق یا کھوٹ نہ ہو، بے کپٹ، بے کینہ، صاف دل۔
"جب کوئی نیک دل صاف باطن آدمی مرتا ہے تو وہاں کی فضا مکدر اور اداس نظر آنے کے بعد اور شفاف نظر آتی ہے۔"      ( ١٩٤٥ء، روح کائنات، ٤٢ )
  • بے کِینَہ
  • بے رِیا