آرام پسند

( آرام پَسَنْد )
{ آ + رام + پَسَنْد }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'آرام' کے ساتھ فارسی مصدر 'پسندیدن' سے مشتق صیغہ امر 'پسند' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٥٤ء میں "دیوان اسیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع غیر ندائی   : آرام پَسَنْدوں [آ + رام + پَسَن + دوں (و مجہول)]
١ - سست، کاہل،بیکار پڑا رہنے والا، محنت سے جی چرانے والا، تن آسان عیشن کا بندہ۔
 اے جنوں بادیہ گردی کی کہاں اب طاقت ہو گئے خانۂ زنجیر میں آرام پسند      ( دیوان اسیر، ١٨٥٤ء، ١٢٤ )