کاہل

( کاہِل )
{ کا + ہِل }
( عربی )

تفصیلات


ک،ہ،ل  کاہِل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ عربی سے اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع استثنائی   : کاہِلِین [کا + ہِلِین]
جمع ندائی   : کاہِلو [کا + ہِلو (واؤ مجہول)]
جمع غیر ندائی   : کاہِلوں [کا + ہِلوں (واؤ مجہول)]
١ - سست، آرام طلب، کام چور۔
"کاہل تھی جاہل نہ تھی۔"      ( ١٩٠٠ء، خورشید بہو، )
٢ - [ تصوف ]  مرید کاذب جو مرشد کامل کا نافرمان اور بے اعتقاد ہے اور اس کے قول یا فرمان کو نہیں مانتا، مردود طریقت۔ (ماخوذ، مصباح التعرف)