زہریلی

( زَہْرِیلی )
{ زَہ + ری + لی }
( فارسی )

تفصیلات


زَہْر  زَہْرِیلی

فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زہر' کے ساتھ 'یلی' بطور لاحقۂ صفت تانیث لگنے سے 'زہریلی' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٧ء کو "شعرالعجم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
جنسِ مخالف   : زَہْرِیلا [زَہ + ری + لا]
١ - زہر کے اثر والی، زہر بھری ہوئی (زہریلا کی تانیث)۔
"یہ شعاعیں بھی اس سے آلودہ ہو کر زہریلی ہو جاتی ہیں، اور اس چیز کو جا کر نقصان پہنچاتی ہیں۔"      ( ١٩٠٧ء، شعرالعجم، ٤٢٢:١ )