دخان

( دُخان )
{ دُخان }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٣٨ء سے "گلزار نسیم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - دھواں
"پیشتر اس کے کہ جھونکے کو مزید جاری رکھا جائے، آئرن اکسائیڈ کو چونے کے ساتھ مل کر آساسی تکسیدی سلیگ بنا دینی چاہیے اس عرصہ میں گہرے بھوری رنگت کے 'دخان' نکلتے ہیں۔"      ( ١٩٧٣ء، فولاد سازی، ١٨٥ )
٢ - بھاپ، اسٹیم۔
 اہل دانش پر ہوئے اسرار فطرت منکشف تابع انسان ہوئے برق و دخاں، آب و ہوا      ( ١٩٣٧ء، نغمۂ فردوس، ١١٦:٢ )
٣ - دھونی، بھپکا۔
"بستر کو دواؤں کا دخان (دھونی) دیا گیا۔"      ( ١٩١٢ء، روزنامچۂ سیاحت، ١٢ )
٤ - تمباکو کا دھواں۔ (جامع اللغات)
  • smoke;  steam;  fume (of tobacco)