زیر حراست

( زیرِ حِراسَت )
{ زے + رے + حِرا + سَت }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زیر' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر عربی اسم 'حراست' لگانے سے مرکب توصیفی 'زیر حراست' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٥ء کو "حورعین" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - جو حوالات میں بند ہو، نظربند، گرفتار۔
"ایک قلعے میں زیرحراست رکھا گیا۔"      ( ١٩٢٦ء، شرر، مضامین شرر، ١٣٦ )